انسانی تاریخ کے آغاز سے ہی علامتیں انسانی رابطے اور اظہار کا اہم ذریعہ رہی ہیں۔ یہ نہ صرف الفاظ کی کمی کو پورا کرتی ہیں بلکہ گہرے مفاہیم کو سادگی سے پیش کرنے کا بھی ایک ذریعہ ہیں۔ مثال کے طور پر، قدیم دور م
یں ??قش نگاری اور تصویری علامتیں تحریر کی ابتدائی شکلیں تھیں، جو بعد میں ترقی کر کے جدید زبانیں بنیں۔
آج کے دور میں علامتوں کا استعمال ہر شع
بے ??یں دیکھا جا سکتا ہے۔ ٹریفک کے اشارے ہوں یا ہسپتالوں میں صحت ?
?ے متعلق نشان، یہ سب روزمرہ زندگی کو محفوظ اور منظم بناتے ہیں۔ مذہبی علامتیں، جیسے ہندو مت میں اوم کا نشان یا
عیسائیت میں صلیب، عقیدت اور شناخت کا اظہار کرتی ہیں۔ اسی طرح قومی پرچم بھی ایک علامت ہیں جو ملک کی خودمختاری اور تاریخ کو ظاہر کرتے ہیں۔
ثقافتی علامتیں کسی معاشرے کی روایات اور اقدار کو زندہ رکھتی ہیں۔ پاکستان میں ہلال اور ستارہ اسلامی ورثے کی عکاسی کرتے ہیں، جبکہ مقامی دستکاریوں میں بنے ہوئے نقش و نگار علاقائی ثقافت کی داستان سناتے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں ایموجی?
? اور ڈیجیٹل آئیکنز نے بھی رابطے کو تی?
? اور موثر بنا دیا ہے۔
علامتوں کی طاقت ان کی سادگی اور عالمگیریت م
یں ??وشیدہ ہے۔ یہ زبان، مذہب، اور ثقافت کی حدود کو پار کر کے ایک مشترکہ مفہوم پیدا کرتی ہیں۔ ان کا مطالعہ نہ صرف ماضی کو سمجھنے م
یں ??دد دیتا ہے بلکہ موجودہ دور کے پیچیدہ رشتوں کو بھی اجاگر کرتا ہے۔